|
+ نوشته شده در دوشنبه سوم دی ۱۳۹۷ساعت 10:8  توسط ضیاء الافاضل مولانا سید غافر رضوی
|
مولانا سید غافر رضوی چھولسی کی سوانح عمری
مکمل مضمون پڑھنے کے لئے "ادامہ مطلب" پر کلک کریں: ادامه مطلب
+ نوشته شده در چهارشنبه بیست و هشتم آذر ۱۳۹۷ساعت 13:44  توسط ضیاء الافاضل مولانا سید غافر رضوی
|
بسمہ تعالیٰ امام رضا(علیہ السلام) کے کلام میں توحید کے جلوے کاوش: سید غافر حسن رضوی (ریسرچ اسکالر ایم، آئی، یو، دھلی)
ادامه مطلب
+ نوشته شده در چهارشنبه بیست و ششم اردیبهشت ۱۳۹۷ساعت 14:24  توسط ضیاء الافاضل مولانا سید غافر رضوی
|
نوروز کی تاریخی حیثیت ضیاء الافاضل مولانا سید غافر رضوی نوروز، فروردین 1394 .ش بمطابق مارچ 2015.ء نوروز: درحقیقت لفظ نوروز فارسی زبان کالفظ ہے، جس کا مطلب ہوتا ہے ''نیا دن''۔ نوروز کو نوروز اس لئے کہا جاتا ہے کیونکہ یہ شمسی سال کا پہلا روز ہوتا ہے یعنی شمسی سال اسی روز سے شروع ہوتا ہے اسی سبب اس کو نوروز سے تعبیر کیا جاتا ہے۔ اس لفظ کے فارسی ہونے کا سبب یہ ہے کہ اہل فارس کاکلنڈر شمسی ہوتا ہے اور وہ اپنے امور اسی کلنڈر کے اعتبار سے انجام دیتے ہیں۔ نوروز، اہل فارس کے لئے عظیم عید سے تعبیرکیاجاتا ہے۔ یہ تہوار شاہانِ فارس کے زمانہ سے ایک بہترین رسم کے طور پر منایا جاتا ہے۔ اس میں کوئی شک نہیں کہ ہر تہوار میں رسومات کے ساتھ ساتھ خرافات بھی موجود ہوتی ہیں... ادامه مطلب
+ نوشته شده در جمعه بیست و هفتم اسفند ۱۳۹۵ساعت 18:33  توسط ضیاء الافاضل مولانا سید غافر رضوی
|
سسکیاں ضیاء الافاضل مولانا سید غافر رضوی 8/3/2016 گوشِ دل کی سماعت کو اپنے ہوش و حواس کھونے کا خطرہ لاحق ہونے لگا...، عجیب قسم کی اداسی ہے...، ہر سمت اداسی ہی اداسی!، جو کسی مظلوم کے شکستہ دل کی عکاسی کر رہی ہے...۔ کیا یہ مدینہ کی وہی گلیاں نہیں ہیں جس کی خاک محمد مصطفےٰ صلی اللہ علیہ وآلہ کی قدم بوسی کرکے فخر و مباہات کیا کرتی تھی!۔... ادامه مطلب
+ نوشته شده در یکشنبه یکم اسفند ۱۳۹۵ساعت 15:39  توسط ضیاء الافاضل مولانا سید غافر رضوی
|
عید زہرا سلام اللہ علیہا، کا تحقیقی و تنقیدی جائزہ تاریخ کے آئینے میں سید غافرحسن رضوی چھولسی محاورہ مشہور ہے کہ ''سوئی کا پھاوڑا بن گیا'' لیکن ہمارے معاشرہ میں کبھی کبھی سوئی کا وجود نہ ہوتے ہوئے بھی پھاوڑا وجود میں آجاتاہے اور اس کا واحد سبب ہمارے درمیان افراط و تفریط کا وجود ہے؛ حالانکہ اگر ائمۂ اطہار کے اقوال زریں کا مطالعہ کیا جائے تو بخوبی واضح ہوجائے گا کہ ہمارے اماموں نے کمی اور زیادتی دونوں چیزوں کی مذمت کی ہے اور اعتدال و میانہ روی کا درس دیا ہے، ادامه مطلب
+ نوشته شده در چهارشنبه بیست و چهارم آذر ۱۳۹۵ساعت 17:18  توسط ضیاء الافاضل مولانا سید غافر رضوی
|
اردو زبان و ادب کا مختصر خاکہ ضیاء الافاضل مولانا سید غافر رضوی در حقیقت لفظ ''اردو'' لغوی اعتبار سے لشکر کے معنی میں استعمال ہوتا ہے، اردو کو اردو اسی لئے کہا جاتا ہے کہ یہ لشکری زبان ہے کیونکہ اس میں تقریباً ہر زبان کے الفاظ موجود ہیں؛ مثلاً: ''دسترخوان'' ترکی زبان ہے؛ (پورا مضمون پڑھنے کے لئے ادامہ مطلب پر کلک کریں) ادامه مطلب
+ نوشته شده در پنجشنبه یکم مرداد ۱۳۹۴ساعت 19:36  توسط ضیاء الافاضل مولانا سید غافر رضوی
|
جنت البقیع: مختصرجائزہ اور مظلومیت ضیاء الافاضل مولانا سید غا فر رضوی ٨ شوال المکرم ١٣٤٤ھجری وہ دردناک تاریخ ہے جس میں آل سعود کے حکم اور درباری مفتیوں کے فتوے کے تحت مدینہ منورہ میں واقع جنت البقیع نامی قبرستان میں شہزادی کونین حضرت فاطمہ زہرا اور آپ کی ذریت طاہرہ سے چار ائمہ معصومین کے مزارات مقدسہ کو منہدم کر دیا گیا (پورا مضمون پڑھنے کے لئے ادامہ مطلب پر کلک کریں) ادامه مطلب
+ نوشته شده در پنجشنبه یکم مرداد ۱۳۹۴ساعت 15:19  توسط ضیاء الافاضل مولانا سید غافر رضوی
|
جنت البقیع کا تاریخی پس منظر ضیاء الافاضل مولانا سید غافر رضوی جنت البقیع کی مظلومیت کسی فرد بشر پر نہاں نہیں ہے بالخصوص ہر شیعہ بچہ اس بات سے آگاہ ہے کہ جنت البقیع میں رسول خداۖ کی پارۂ تن جناب فاطمہ زہرا کی قبر اطہر ہے اور آپ کی پائنتی چار ائمہ معصومین آرام فرما رہے ہیں جن کے اسمائے گرامی یہ ہیں: (پورا مضمون پڑھنے کے لئے ادامہ مطلب پر کلک کریں) ادامه مطلب
+ نوشته شده در پنجشنبه یکم مرداد ۱۳۹۴ساعت 15:7  توسط ضیاء الافاضل مولانا سید غافر رضوی
|
قنوت عیدین کی ترجمانی، امام خامنہ ای(دامت برکاتہ) کی زبانی ضیاء الافاضل مولانا سید غافر رضوی یوں تو ہم میں سے ہر مسلمان، عید فطر اور عید قربان پر نماز عید میں نو بار قنوت پڑھتاہے لیکن اس کے مفہوم کو کتنے فیصد سمجھتا ہے!؟ اس حقیقت کو یا تو وہ خود بہتر جانتا ہے یا اس کا خدا بہتر جانتا ہے۔(پورا مضمون پڑھنے کے لئے ادامہ مطلب پر کلک کریں) ادامه مطلب
+ نوشته شده در یکشنبه بیست و هشتم تیر ۱۳۹۴ساعت 16:50  توسط ضیاء الافاضل مولانا سید غافر رضوی
|
ولایتی پرندوں کے بال و پر ضیاء الافاضل مولانا سید غافرحسن رضوی چھولسی یہ بات اظھر من الشمس ہے کہ ایک پرندہ کو پرواز کی خاطر ''بال و پر'' کی ضرورت ہوتی ہے، بغیر بال وپر کے ایک پرندہ پرواز نہیں کر سکتا، پرندہ اپنے بال وپر کے بلبوتہ پر ہی آسمانوں کی سیر کرتا ہے، اگر اس کے پاس بال وپر کی نعمت نہ ہوتی تو ذرہ برابر بھی قوت پرواز نہ ہوتی(پورا مضمون پڑھنے کے لئے ادامہ مطلب پر کلک کریں) ادامه مطلب
+ نوشته شده در سه شنبه بیست و سوم تیر ۱۳۹۴ساعت 5:30  توسط ضیاء الافاضل مولانا سید غافر رضوی
|
نواب اربعہ اور ان کی ذمہ داریاں ضیاء الافاضل مولانا سید غافر رضوی ہمارے آخری رہبرو پیشوا حضرت امام زمانہ عجل اللہ تعالٰی فرجہ الشریف،۱۵شعبان المعظم ۲۵۵ھجری "شہر سامراء" میں اس د نیا میں تشریف لاِئے.[1] (پورا مضمون پڑھنے کے لئے ادامہ مطلب پر کلک کریں) [1]۔ الفصول المھمّۃ:ص/۳۰۔ الغیبۃ:ص/۱۴۱۔ روضۃ الواعظین:ص/۲۹۲۔ الاصول الکافی:ج/۱،ص/۵۱۴۔ اعلام الوریٰ:ص/۲۱۸۔ الارشاد:ص/۳۴۶۔ ادامه مطلب
+ نوشته شده در سه شنبه بیست و سوم تیر ۱۳۹۴ساعت 5:26  توسط ضیاء الافاضل مولانا سید غافر رضوی
|
معرفت امام حسین(ع)، معرفت الٰھی کا سرچشمہ ضیاء الافاضل مولانا سید غافر رضوی معرفت ایک ایسی اہم شئے ہے کہ جس پر تمام اشیاء کا دارومدارہے یعنی ہر چیز کا ادراک صرف اور صرف معرفت پر موقوف ہے، مثلاً: احترام،عزت،محبت، عشق، عبادت اوراطاعت وغیرہ؛ اس سے معلوم ہوتا ہے کہ معرفت پر موقوف اشیاء کا دائرہ بہت وسیع ہے لہٰذا معرفت کاہونا ایک لازمی امر ہے اور اگر نہ ہو تو اس کا حاصل کرنا واجب ہے اس لئے کہ اگر معرفت نہیں تو کچھ بھی نہیں۔شاید یہی سبب ہے (پورا مضمون پڑھنے کے لئے ادامہ مطلب پر کلک کریں) ادامه مطلب
+ نوشته شده در سه شنبه بیست و سوم تیر ۱۳۹۴ساعت 5:20  توسط ضیاء الافاضل مولانا سید غافر رضوی
|
کربلا، انسانیت ساز آئینہ ضیاء الافاضل مولانا سید غافرحسن رضوی چھولسی آئینہ کی یہ خاصیت ہوتی ہے کہ جب انسان، اس کے مقابل آتا ہے تو یہ انسان کے تمام عیوب و نقائص کو دکھا دیاتا ہے کہ اس کے چہرہ پر کیا کیا خرابی ہے؟ مثلاََ تمھاری پیشانی پر سیاہی لگی ہے اسے صاف کرو، ناک پر مٹی لگی ہے اسے صاف کرو، گھر سے نکلنے کو تیار ہو لیکن بال سنوارے ہی نہیں وغیرہ وغیرہ ۔ (پورا مضمون پڑھنے کے لئے ادامہ مطلب پر کلک کریں) ادامه مطلب
+ نوشته شده در سه شنبه بیست و سوم تیر ۱۳۹۴ساعت 5:16  توسط ضیاء الافاضل مولانا سید غافر رضوی
|
قرآن و حسین ؑ، ایک اٹوٹ بندھن ضیاء الافاضل مولانا سید غافرحسن رضوی "چھولسی" آیات وروایات کے تناظر میں قرآن اورامام حسین ؑکے درمیان ایساگہرا رابطہ اور اٹوٹ بندھن پایاجاتا ہے کہ جس کو ظلم کی تیغ برّاں بھی جدانہ کرسکی، سیلاب زمانہ نے شکست تسلیم کرتے ہوئے منھ کی کھائی اوراس بندھن نے ہرموڑپرفتح وکامرانی حاصل کی۔خامۂ فکر نے قرطاس ذہن پریہ نقش ابھاراکہ’’قرآن وامام حسین ؑمیں رابطہ کے چند نمونے‘‘بیان کئے جائیں؛ (پورا مضمون پڑھنے کے لئے ادامہ مطلب پر کلک کریں) ادامه مطلب
+ نوشته شده در سه شنبه بیست و سوم تیر ۱۳۹۴ساعت 5:12  توسط ضیاء الافاضل مولانا سید غافر رضوی
|
سیاھی کی حقیقت ضیاء الافاضل مولانا سید غافرحسن رضوی چھولسی جس طرح ہر رنگ کی قسمیں ہوتی ہیں ،ہلکا یا پھیکا (light ۔dark)پڑ جانے سے نام بدل جاتا ہے ،اسی طرح سیاہی بھی ہے ،اگر سیاہی تھوڑی پھیکی پڑ جائے تو اس کو پھر سیاہی نہیں بلکہ سرمہ کہا جاتا ہے اور اگر سیاہی حد سے زیادہ ہو تو ہماری زبان میں اسے کالا بھنور کہا جاتا ہے۔ (پورا مضمون پڑھنے کے لئے ادامہ مطلب پر کلک کریں) ادامه مطلب
+ نوشته شده در سه شنبه بیست و سوم تیر ۱۳۹۴ساعت 5:6  توسط ضیاء الافاضل مولانا سید غافر رضوی
|
اوصاف الٰھی، نھج البلاغہ کی روشنی میں ضیاء الافاضل مولانا سید غافر رضوی اوصاف:عربی گرامر کے اعتبار سے وصف کی جمع ہے جس کے معنی ہوتے ہیں ''کسی شخصیت میں پائی جانے والی خاصیتیں'' یعنی انسان میں جو بھی خصوصیتیں پائی جاتی ہیں ان کو اوصاف کہا جاتا ہے اور ایک خاصیت کو وصف یا صفت کہا جاتا ہے۔ (پورا مضمون پڑھنے کے لئے ادامہ مطلب پر کلک کریں) ادامه مطلب
+ نوشته شده در سه شنبه بیست و سوم تیر ۱۳۹۴ساعت 5:1  توسط ضیاء الافاضل مولانا سید غافر رضوی
|
امام موسیٰ کاظم(ع) اور قرآن سے انسیت ضیاء الافاضل مولانا سید غافرحسن رضوی چھولسی یہ بات اظہر من الشمس ہے کہ ائمہ طاہرین علیہم السلام ہمیشہ ہمراہ قرآن اورقرآن کریم سداہمراہ اہبیت علیہم السلام رہا اوران دونوںکی ہمراہی، صادق وامین رسول صلیٰ اللہ علیہ وآلہ وسلم کی صداقت پر ایک آشکاردلیل ہے جس کاثبوت آج سے چودہ سوسال قبل،نوک نیزہ سے حاصل ہوچکاہے چونکہ فرستادہ ونمائندۂ ربّ الارباب ''حضرت ختمی مرتبت صلیٰ اللہ علیہ وآلہ وسلم''کاارشادہے(پورا مضمون پڑھنے کے لئے ادامہ مطلب پر کلک کریں) ادامه مطلب
+ نوشته شده در سه شنبه بیست و سوم تیر ۱۳۹۴ساعت 4:54  توسط ضیاء الافاضل مولانا سید غافر رضوی
|
امام حسین(ع) کے خطبات اور مقصد قیام ضیاء الافاضل مولانا سید غافرحسن رضوی چھولسی کوئی انسان اگر قیام کرتا ہے تو اس کے قیام میں کچھ اہداف و مقاصد پوشیدہ ہوتے ہیں ،کوئی بھی قیام ہو ،کیسا بھی قیام ہو،رموز و اسرار اور اہداف و مقاصد سے خالی نہیں ہوتا ،یہ اور بات ہے کہ مقصد کس حیثیت کا حامل ہے؟ (پورا مضمون پڑھنے کے لئے ادامہ مطلب پر کلک کریں) ادامه مطلب
+ نوشته شده در سه شنبه بیست و سوم تیر ۱۳۹۴ساعت 4:49  توسط ضیاء الافاضل مولانا سید غافر رضوی
|
آل محمد(ص)، بنیاد دین ضیاء الافاضل مولانا سید غافرحسن رضوی چھولسی ہر چیزاپنی ''بنیاد،، پر ٹھہری ہوئی ہے۔ اگر ''بنیاد ،، نہ ہو تو کوئی بھی چیز سلامت نہیں رہ سکتی ۔ یہ آسمان سے منھہ در منھہ باتیں کرتی ہوئی عمارتیں[ buildings] کس چیز کے بلبوتہ پر قائم ہیں ؟ ''بنیاد،، نہ ہوتی تو یہ عمارتیں کس طرح باقی رہتیں؟ ''بنیاد،، کی اہمیت کا اندازہ لگانا کوئی مشکل کام نہیں ہے بلکہ بہت آسان ہے چونکہ اس کا اندازہ لگانے والے کی بھی ایک ''بنیاد،، ہے۔(پورا مضمون پڑھنے کے لئےادامہ مطلب پر کلک کریں) ادامه مطلب
+ نوشته شده در سه شنبه بیست و سوم تیر ۱۳۹۴ساعت 4:19  توسط ضیاء الافاضل مولانا سید غافر رضوی
|
فاطمہ زھرا (سلام اللہ علیھا) اور فدک ضیاء الافاضل مولانا سید غافر حسن رضوی چھولسی جو انسان آفتاب موجود ہوتے ہوئے بھی اس کی روشنی کو نہیں دیکھ پائے اس کو نا بینا کہا جاتا ہے اور جو اسکی تابناک کرنوں سے انکار کرے اسے احمق اور بے وقوف کہا جاتا ہے ،چونکہ دھوپ میں کھڑا ہے پھر بھی وجود آفتاب کا منکر ہے۔ (پورا مضمون پڑھنے کے لئے ادامہ مطلب پر کلک کریں) ادامه مطلب
+ نوشته شده در دوشنبه بیست و دوم تیر ۱۳۹۴ساعت 5:45  توسط ضیاء الافاضل مولانا سید غافر رضوی
|
حضرت علی علیہ السلام کی ذات گرامی، عالمی پیمانے پر ضیاء الافاضل مولانا سید غافر حسن رضوی چھولسی ذات علوی کبھی کسی دور میں محتاج تعارف نہیں رہی ،جو بھی علی کو دیکھتا تھا بے اختیار آپ کا مدح سرا ہو جاتا تھا اور آپ کا قصیدہ پڑھنے لگتا تھا یہاں تک کہ آپ کا قصیدہ آپ کے دشمنوں نے بھی پڑھا اور آج بھی پڑھ رہے ہیں ،چونکہ آپ جیسا خدا کا بندہ آج تک کسی نے نہیں دیکھا اور نہ ہی اس دنیا میں کوئی آپ کی مثال ہو سکتا ہے، (پورا مضمون پڑھنے کے لئے ادامہ مطلب پر کلک کریں) ادامه مطلب
+ نوشته شده در دوشنبه بیست و دوم تیر ۱۳۹۴ساعت 5:35  توسط ضیاء الافاضل مولانا سید غافر رضوی
|
غدیر، اھلسنت کی نگاہ میں ضیاء الافاضل مولانا سید غافر حسن رضوی چھولسی کوئی بھی حقیقت ہو،لاکھ پردے ڈالنے کے با وجودبھی نہیں چھپتی،چاہے وہ حقیقت ،شب تار میں رو نما ہوئی ہو،چہ جائیکہ وہ حقیقت جو سورج کی روشنی میں وجود میں آئی ہو۔ ایسی ہی ایک حقیقت ''غدیر''ہے جو کہ تاریکی شب میں نہیں بلکہ آفتاب کو گواہ بناتے ہوئے وجود میں آئی، (پورا مضمون پڑھنے کے لئے ادامہ مطلب پر کلک کریں) ادامه مطلب
+ نوشته شده در دوشنبه بیست و دوم تیر ۱۳۹۴ساعت 5:29  توسط ضیاء الافاضل مولانا سید غافر رضوی
|
مھاتما گاندھی، بھترین رھبر آزادی ضیاء الافاضل مولانا سید غافر حسن رضوی چھولسی اجمالی تعارف: رھبرآزادی ھند، بابائے قوم''مہاتما گاندھی'' کا پورا نام ''موہن داس کرمچند گاندھی'' تھا؛آپ ٢اکتوبر١٨٦٩.ء کو گجرات کے ایک ساحلی شھر میں پیدا ھوئے۔ان کے والد ''کرمچند گاندھی'' تھے جوھندو مودھ برادری سے تعلق رکھتے تھے اورانکی والدہ کا نام ''پتلی بائی'' تھا جو ھندو پرنامی ویشنو فرقہ سے تعلق رکھتی تھیں۔ انکے دادا کا نام ''اتمچند گاندھی'' تھا جو '' اتا گاندھی'' سے بھی مشھور تھے۔ (پورا مضمون پڑھنے کے لئے ادامہ مطلب پر کلک کریں) ادامه مطلب
+ نوشته شده در دوشنبه بیست و دوم تیر ۱۳۹۴ساعت 5:23  توسط ضیاء الافاضل مولانا سید غافر رضوی
|
تعلیم کی اھمیت، آیات و روایات کے تناظر میں ضیاء الافاضل مولانا سید غافر حسن رضوی چھولسی اس میں کوئی دورائے نہیں کہ اس ترقی یافتہ دورمیں تعلیم نہایت ہی ضروری اوراہم امورمیں سے ہے،ہرزمانہ کے کچھ تقاضے ہوتے ہیں لیکن علم ایسی شئے ہے جس کا متقاضی ہر زمانہ رہا ہے؛ یہ بات الگ ہے کہ گزشتہ زمانوں میں بغیرتعلیم کے بھی گزربسرہوجاتی تھی اور تھوڑا سا پڑھاہوا انسان بھی بڑا افسربن جایاکرتاتھا لیکن زمانے کے ساتھ ساتھ معیار تعلیم بھی ترقی کررہا ہے اور اس دور میں پڑھائی کی کمی معاشرہ کے لئے ناسورسے کم نہیں ہے۔ (پورا پڑھنے کے لئے ادامہ مطلب پر کلک کریں) ادامه مطلب
+ نوشته شده در دوشنبه بیست و دوم تیر ۱۳۹۴ساعت 5:15  توسط ضیاء الافاضل مولانا سید غافر رضوی
|
ماہ خدا میں کتاب خدا کی معلومات
ضیاء الافاضل مولانا سید غافر حسن رضوی چھولسی یوں تو آیات وروایات کے پیش نظر تعلیم اورمعلومات (Knowledge. General Knowledge)پر بہت زیادہ تاکید ہوئی ہے لیکن ہرعام کے ساتھ ایک خاص بھی ہوتا ہے لہٰذا تعلیم کا حصول تو عام ہے لیکن کتاب خدا کی تعلیم اور اس سے متعلق معلومات ایسی خصوصیات کی حامل ہیں کہ جو خصوصیات کسی بھی تعلیم کو حاصل نہیں ہیں۔ ماہ رمضان المبارک میں قرآنی معلومات اس لئے بھی نہایت ضروری ہے کہ اس مقدس کتاب کا نزول اسی ماہ مبارک میں قرار پایاہے۔(پورا پڑھنے کے لئے، ادامہ مطلب پر کلک کریں) ادامه مطلب
+ نوشته شده در دوشنبه بیست و دوم تیر ۱۳۹۴ساعت 3:26  توسط ضیاء الافاضل مولانا سید غافر رضوی
|
ادامه مطلب
+ نوشته شده در جمعه نهم دی ۱۳۹۰ساعت 17:55  توسط ضیاء الافاضل مولانا سید غافر رضوی
|
|
|||||||||